پیارے دوستو اج ہم اپ کو واقعہ سنانے والے ہیں ایک ایسے میاں بیوی کا جو کہ حج کرنے گئے اور وہاں جا کر جانور بن گئے اخر اللہ پاک کے گھر انہوں نے ایسا کیا کیا کہ اللہ پاک نے ان کو ایسی دردناک سزا دی اس واقعے کو سن کر اپ کی انکھوں میں انسو ا جائیں گے اور اپ ایک سبق حاصل کریں ہندوستان کے ایک علاقے میں ایک دیندار گھرانہ تھا جس گھر میں ماں باپ اور ان کا ایک بیٹا رہتے تھے ماں باپ بہت ہی نیک اور پرہیزگار لوگ تھے باپ جو کہ امام مسجد تھا کیونکہ کچھ دنوں سے امام مسجد لوگوں کو حج کی ادائیگی کے بارے میں بتا رہے تھے اس لیے وہ عشاء کی نماز کے بعد گھر اتے تھے ان کی بیوی بھی نماز کی پابند تھی سارا محلہ ان کو اپا جی کے نام سے پکارتا تھا اور یہ عورتوں کو حج کی ادائیگی کے بارے میں بتایا کرتی تھی اور محلے کے بچے بھی ان سے دین کی تعلیم حاصل کرتے تھے ان دونوں میاں بیوی نے اپنی زندگی کا اغاز حج کے بعد کیا تھا کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ شادی کرتے ہی ہمارے گھر والوں نے کہا کہ اپ لوگ حج کر کے ائے ان کا سارا خاندان بہت ہی دیندار تھا جب بھی وہ اپنے کسی بچے کی شادی کرتے تو ان کو سب سے پہلے خانہ کعبہ کی زیارت کرواتے یہ ان کے خاندان کا ایک دستور بن چکا تھا اب ان کا بیٹا بھی جوان اور خوبصورت تھا مگر وo بہت زیادہ ازاد خیال تھا اپنے ماں باپ کے کہنے پر کبھی نماز تو پڑھ لیتا مگر ان جیسا نیک اور پرہیزگار نہیں تھا وہ سارا دن اپنے دوستوں میں گھومتا پھرتا رہتا تھا نہ تو وہ اپنے باپ کا کوئی کاروبار سنبھال رہا تھا اور نہ ہی وہ کچھ اور کرتا تھا حالانکہ اس کے باپ نے اس کی پرورش بہت اچھے طریقے سے کی تھی وہ بچہ جب چھوٹا تھا تو نماز پڑھتا قران پڑھتا اللہ تعالی کی عبادت کرتا رہتا تھا جیسے جیسے بڑا ہوتا گیا برے دوستوں میں بیٹھنا شروع کر دیا اہستہ اہستہ اس نے بچپن کی ساری عادتیں چھوڑ دیں نہ نماز کی پابندی کرتا نہ قران پڑھتا وہ رات کو دیر سے گھرانا شروع ہو گیا اس کی حرکتوں کی وجہ سے اس کے ماں باپ بہت زیادہ پریشان رہنے لگے ایک دن محلے کی ایک عورت ان کے گھر میں ائی اور جھجکتے ہوئے ادھر ادھر دیکھ رہی تھی اس کی ماں نے اس عورت کو چائے کا پوچھا تو کہنے لگی اپا جی میں کچھ کھانے پینے کے لیے نہیں ائی ہوں بلکہ میں اپ سے کچھ کہنا چاہتی ہوں اور جھجھکتے ہوئے کچھ کہہ نہیں پا رہی تھی کیونکہ سارا علاقہ جانتا تھا کہ یہ گھرانہ بہت ہی دیندار گھرانہ ہے ان کا سارا خاندان بہت ہی نیک پرہیزگار ہے اس لیے وہ عورت کچھ کہنے سے کترا رہی تھی پھر اس لڑکے کی ماں نے کہا کہ بہن جی اپ کو جو کچھ کہنا ہے بلا جھجک کہیے پھر وہ عورت ہمت کر کے کہنے لگے کہ مجھے اپ کے بیٹے کے بارے میں کچھ کہنا تھا بیٹے کے نام سے وہ عورت ایک دم اس عورت کو دیکھنے لگی اور کہنے لگی کہ اپ کیا کہنا چاہتی ہیں کیا ہوا ہے میرے بیٹے نے اپ سے کچھ کہا ہے وہ عورت کہنے لگی مجھے تو کچھ نہیں کہا مگر وہ اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر کچھ عجیب حرکتیں کرتا ہے دیکھیں اپا جی میں جانتی ہوں کہ اپ کا بیٹا بہت نیک ہے اپ کا خاندان تو زندگی ہی حج کر کے خانہ کعبہ کی زیارت کر کے شروع کرتا ہے مگر اس بچے کے دوست اچھے نہیں ہیں وہ ان کے ساتھ مل کر علاقے کے کچھ لوگوں کو بہت تنگ کرتا ہے اپا جی کہنے لگی کہ بہن جی اس نے کیا تنگ کیا ہے وہ عورت کہنے لگی کہ کافی دنوں سے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر جن گھر کی لڑکیاں جوان ہے ان کے گھر میں پتھر پھینکتے ہیں کبھی ان کی لڑکیوں کو اتے جاتے باتیں کرتے ہیں اج تو انہوں نے حد کر دی ایک لڑکی اپنے جامعہ میں جا رہی تھی ان کی چادر ہی کھینچ لی پھر اس لڑکی نے اپ کے بیٹے کے منہ پر تھپڑ بھی مارا اپا جی اپ اپنے بیٹے سے کہہ دیجیے کہ ایسے بور ے دوستوں کے ساتھ نہ گھوما کریں اتنا کہہ کر وہ عورت چلی گئی اور وہ اپا جی گم سم بیٹھی دروازے کو دیکھتی رہی مغرب کی نماز کے بعد جب اس کا شوہر گھر ایا شام کا کھانا کھانے لگے تو اس کی بیوی کہنے لگی کہ دیکھیے ہمارا بیٹا اب بڑا ہو گیا ہے ہمیں اس کی شادی کرنی چاہیے اپ تو جانتے ہیں وہ اپ کی طرح پانچ وقت کا نمازی نہیں ہے اور میں چاہتی ہوں اپ کو ہی اچھا سا رشتہ دیکھ کر اس کی شادی کر دیں تاکہ وہ شادی کے فورا بعد خانہ کعبہ کی زیارت کرے اور حج بھی قریب ہے وہ اسی سال حج بھی کرے اور مجھے امید ہے کہ وہ اپنے برے دوستوں سے تعلق ختم کر دے گا پھر اس کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ اپنے گھر کو سنبھال لے انہوں نے اپنی بیوی کی ہاں میں ہاں ملائی اور کہنے لگے کہ ٹھیک ہے میں ابھی مصروف ہوں اپ خود ہی کہیں اچھا رشتہ دیکھ لیجئے پھر اپا جی نے کسی رشتے والی کو بولا کربلا کے اپ میرے بیٹے کے لیے کسی ایسی جگہ رشتہ کروائیں جہاں کی لڑکی بہت خوبصورت ہو دینی ہو قران پاک کی تعلیم جانتی ہو میں جیسے کہیں گی ویسے رقم ادا کروں گی رشتہ اچھا ہونا چاہیے رشتے والی نے رشتے کے لیے پیسے لے لیے اور جیسے تیسے کر کے اس نے رشتہ کروا دیا وہ کہتے ہیں نا کہ جوڑے تو اسمانوں پر بنتے ہیں جیسا شوہر ویسی بیوی اب اپا جی نے ان کی شادی کر دی اور دونوں میاں بیوی بہت زیادہ خوش تھے اب وہ دونوں مل کر ان کی نئی زندگی کا اغاز کروانا چاہتے تھے ان کو حج پر بھیجنا تھا مگر ان کا بیٹا اور بہو کتنے بدقسمت تھے جہاں ساری دنیا جانا چاہتی تھی یہ وہاں پر جانا نہیں چاہ رہے تھے ان کی بہو کا خیال تھا کہ اگر ہم کو کہیں بھیجنا چاہتے ہیں تو کہیں ایسی جگہ بھیجیں لندن بھیجیں پیرس بھیجیں ابھی تو ساری عمر پڑی ہے خانہ کعبہ جانے کو ہم بعد میں بھی جا سکتے ہیں استغفراللہ مگر ان کے بیٹے کو سب پتہ تھا اپنے خاندان کا دستور کہ شادی کے فورا بعد ہمیں خانہ کعبہ کی زیارت کرنا ہوتا ہے جب ان کی ماں مسکراتے ہوئے کمرے میں دو ٹکٹیں لے کر گئی تو کہنے لگی بیٹا اپ دونوں بہت خوش قسمت ہیں اپ کو حج کرنے کی سعادت اللہ تعالی نے دی ہے جب ہماری بھی شادی ہوئی تھی تو ہمیں بھی سب سے پہلے حج کرنے کی سعادت حاصل ہوئی اور اپ لوگوں کو بھی حج کرنے کی سعادت حاصل ہو رہی ہے ورنہ زیادہ تر ہمارے خاندان والوں کو پہلے عمرہ ہی کرنا پڑا اب اپ لوگ اپنی پیکنگ کر لیجئے وہ دونوں میاں بیوی اپنا سامان لیے ایئرپورٹ پر پہنچ چکے تھے جہاز پر سوار ہوئے جتنے بھی اس جہاز میں حاجی سوار تھے سب کے سب ہاتھوں میں تسبیح پکڑے کر رہے تھے کسی کے ہاتھ میں قران پاک تھا کوئی ویسے ہی اللہ کا ذکر کر رہا تھا اور یہ دونوں میاں بیوی زور زور سے کہہ کے لگاتے ہوئے باتیں کر رہے تھے فلیٹ میں سبھی حج کرنے جا رہے تھے لیکن یہ دونوں میاں بیوی کبھی ہنستے الٹی سیدھی حرکتیں کرتے سب لوگ ان کو عجیب نظروں سے دیکھ رہے تھے مگر یہ دونوں اپنے اپ میں مگن تھے ان کو کسی کی کوئی پرواہ نہیں تھی جب یہ وہاں سے ہوٹل پہنچے تو وہاں پر بھی سب لوگ ان سے بہت زیادہ تنگ تھے ادھر لوگوں کا کہنا تھا کہ ان دونوں میاں بیوی کی حرکتیں اور باتیں بہت عجیب تھی یہ باتیں تو اپنے کمرے میں کرتے مگر ان کی اوازیں دوسروں کے کمروں تک گونجتی رہتی تھی اسی وجہ سے سارے ہوٹل کے لوگ ان دونوں میاں بیوی سے بہت زیادہ تنگ تھے ادھر کے لوگوں کا کہنا تو یہ تھا کہ دونوں میاں بیوی بہت زیادہ بدتمیز اور بد اخلاق تھے اس کی بیوی تو پردے میں ہی تھی مگر پردے میں بھی وہ بے پردہ لگ رہی تھی اس کا پردہ نہ ہونے کے برابر تھا اس نے لباس بھی ایسا پہنا ہوا تھا کہ لگ ہی نہیں رہا تھا کہ یہ یہاں حج کرنے ائے ہوئے ہیں اور جو اس نے اوپر برقہ پہنا ہوا تھا وہ اس قدر چست تھا کہ اس لڑکی کہ ہر جسم کا حصہ واضح طور پر دکھائی دے رہا تھا اج کل کی جو بے حیا لڑکیاں ہیں وہ اسی طرح کا ابایہ پہنا کرتی ہیں اس طرح پردہ ہونا نہ ہونا برابر تھا اس لڑکی نے بھی ابایہ فیشن کے طور پر پہنا ہوا تھا ادھر ہر کوئی ان دونوں میاں بیوی کو مڑ مڑ کر دیکھتا کیونکہ ان دونوں نے فیشن کے ساتھ ساتھ بے شرمی کی بھی حد پار کر دی تھی وہ دونوں ہوٹل سے لے کر حرم شریف کے اندر تک ایسی باتیں کرتے ا رہے تھے جسے یہ تنہائی میں کر رہے ہوں وہاں کے سبھی لوگ ان کو دیکھ رہے تھے اچھے خاصے تنگ ہو رہے تھے یہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ زور زور سے باتیں کرتے ہنستے کہہ کے لگاتے جا رہے تھے اور عجیب قسم کی شرارتیں کرتے جا رہے تھے حرم شریف کے اندر اس لڑکی کا کہکا اس قدر اونچا گونجا کے لوگ بڑی مشکل سے ضبط کر کے رہ گئے پلٹ کر ان دونوں میاں بیوی کو دیکھنے لگے ان دونوں میں ذرا بھی حیا باقی نہیں تھی اس وقت حرم شریف میں موجود سامنے کھانا کعبہ تھا اس کے باوجود جود اس طرح کی حرکتیں کرتے پھر رہے تھے اس کے باوجود ان کے دل میں ذرا بھی خیال نہیں تھا نعوذ باللہ خانہ کعبہ میں وہ ایسی حرکتیں کر رہے تھے کہ نعوذ باللہ جیسے وہ سیر پر ائے ہو ہوٹل میں نہیں بلکہ حرم شریف میں بھی یہی حرکتیں تھی ایک مرتبہ تو جس گروپ کے ساتھ وہ ائے تھے انہوں نے ان دونوں کو سمجھانا بھی چاہا کہ اگر اپ پہلی مرتبہ حج پر تشریف لائے ہیں تو اپ کو یہاں کے قوانین اور ضوابط کا پتہ ہونا چاہیے اخر کو اپ مسلمان ہیں حرم شریف کا احترام کرنا تو ہم سب پر لازم ہے اپ دونوں اس طرح ہنس رہے ہیں باتیں کر رہے ہیں جیسے اپ لوگ پکنک پر ائے ہوں اس شخص کی باتیں ان دونوں میاں بیوی کو اس قدر جلا رہی تھی جیسے کوئی اگ لکڑی کو جلاتی ہے وہ دونوں اس شخص کے ساتھ بدتمیزی کرنے لگے جھگڑنے لگے یہ لڑکا سمجھانے والے شخص کا گریبان پکڑ کر کہنے لگا اخر تم ہوتے کون ہو ہمارے باپ بننے والے ہم نے تم سے کہا تھا کہ ہمیں مشورہ دو نصیحت کرو ہم اپنا اچھا یا برا سمجھتے ہیں پہلے خود کو تو دیکھ لو تم کون سا کسی مسجد کے امام ہو جاؤ جا کر پہلے اپنے خود کے تو گناہ بخشوا لو پھر دوسروں پر نظر رکھنا بہتر ہے کہ یہاں سے دفع ہو جاؤ یہ دونوں میاں بیوی ایسی باتیں کر کے ہر کسی کو چپ کروا دیا کرتے تھے اس شخص کے جانے کے بعد یہ دونوں ہاتھ پر ہاتھ مار کر ہنسنے لگے اب کافی لوگ ان کی حرکتوں کی وجہ سے چپ رہتے تھے یہاں ا کر نہ تو ان لوگوں نے نماز پڑھی نہ ہی کسی قسم کی کوئی زیارت میں دلچسپی دے رہے تھے یہ تو بس زبردستی ان کے گھر والوں نے ان کو بھیج دیا تھا اور ان کے اس پاس کے لوگ کافی حد تک تنگ دکھائی دے رہے تھے تو دوستو پھر ان دونوں کے ساتھ ایسا واقعہ پیش ایا جس نے ان دونوں کی زندگی ہی بدل دی انہوں نے تو کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ ان کے ساتھ ایسا بھی ہو سکتا ہے یہ دونوں میاں بیوی بس دولت کو ہی سب کچھ جانتے تھے ان کو یہ تھا کہ دولت ہے تو ہر چیز کو ہم خرید سکتے ہیں پھر ان کے ساتھ جو ہوا سبھی لوگوں کی دیکھ کر چیخیں نکل گئی پھر ایک دن ایسا ہوا کہ موسم بہت زیادہ خوشگوار تھا حاجی صبح صبح طواف کرنے نکل گئے کیونکہ وہ حاجی چاہ رہے تھے کہ ہم لوگ زیادہ سے زیادہ زیارتیں کریں گے اور یہ دونوں صبح صبح ہوٹل سے ٹہلتے ہوئے حرم شریف کی طرف ا رہے تھے وہ اپس میں کہہ رہے تھے کہ اج ہم اخری بار حرم شریف جائیں گے باقی کے دن ہم سیر و تفریح کے لیے نکل جائیں گے وہ لڑکی اپنے شوہر سے کہنے لگی کہ اپ کے گھر والے بھی بہت عجیب ہیں شادی کے فورا بعد ہم کو زبردستی ادھر بھیج دیا اس کا شوہر کہنے لگا میں تو صرف اپنے خاندان کے دستور دبا رہا ہوں ورنہ میں بھی یہاں نہیں انا چاہتا تھا اج کا دن بہت زیادہ خوبصورت ہے اس کے بعد ہم دونوں یہاں سے کہیں اور نکل جائیں گے دوستو کتنے افسوس کی بات ہے ان دونوں کو اس دستور کا پتہ ہی نہیں کہ کتنے ایسے لوگ ہیں جو اس چیز کے لیے تڑپ رہے ہیں اس سے محروم ہیں یہ دونوں ابھی راستے میں ہی تھے کہ حرم شریف انے تک ابھی کچھ وقت باقی تھا راستے میں ان دونوں کو کافی سارے بھیک مانگتے ہوئے لوگ نظر ارہے تھے جن میں سے بہت سارے بچے بھی تھے بوڑھے بھی تھے عورتوں بھی تھی دو بچے ان دونوں میاں بیوی کے پاس ا کر ہاتھ پھیلانے لگے اور کہنے لگے ہمیں کچھ پیسے دے دیجئے ہم نے صبح سے کچھ نہیں کھایا وہ دونوں بچوں کو دھکا مارتے ہوئے اگے بڑھ گئے پھر تھوڑا سا اگے گئے تو ان دونوں کو ایک بوڑھا بزرگ بیکار ی نظر ایا جو خود کو بڑی مشکل سے گھسیٹتا ہوا ان کے پاس ایا کیونکہ اس بھکاری کی تو دونوں ٹانگیں کٹی ہوئی تھی وہ اپنی دونوں ٹانگوں سے محروم تھا اور ایک بازو بھی اس کا کٹا ہوا تھا بس ایک بازو کے سہارے خود کو گھسیٹ رہا تھا اور ان کے اس پاس ا کر کہنے لگا کہ مجھے کچھ صدقہ خیرات دے دیجئے وہ دونوں اپس میں باتیں کرنے لگے مگر ایسے تھے کہ انہوں نے بیکاری کو دیکھا ہی نہیں پھر اس بیکاری نے خود کو مزید گھسیٹا اور ان کے پاؤں پکڑ کر کہنے لگا کہ مجھے کچھ خیرات دے دیجیے جیسے ہی اس لڑکے کو پتہ چلا کہ بھکاری نے میرے جوتے پر ہاتھ رکھا ہے اس نے زور سے اس کا ہاتھ پکڑ کر جھٹکا اور اپنے پاؤں کی ٹھوکر سے اس بھکاری کو مارنے لگا سینے پر پیٹ پر منہ پر جس قدر ہو سکتا تھا وہ اپنے بھاری جوتوں سے اس کو مار رہا تھا کہنے لگا کہ گندے انسان تم نے میرے کپڑے گندے کر دیے مجھے چھونے کی تمہاری ہمت کیسے ہوئی تم نے میرے جوتے گندے کر دیے چل اٹھ بڈھے بھکاری اب میرے جوتے پھر وہ اپنا جوتا اس کے منہ کے اوپر رکھ دیتا ہے اور دوسرا پاؤں اس کے بازو کے اوپر رکھ دیتا ہے کہتا کہ اپنی زبان کے ساتھ اس کو صاف کرو وہ بیچارہ بھکاری کیا کرتا درس سے انکھوں سے انسو بہائے جا رہا تھا ایک تو اس کے عضا پورے نہیں تھے جو اس کا بازو ایک بچا تھا اس کے اوپر بھی اس کمینے نے اپنا ایک جوتا رکھا ہوا تھا اور وہ چلا رہا تھا کہ جو تمہارا ایک ہاتھ ہے میں اس کو بھی کاٹ دوں گا اخر وہ بیچارہ بھکاری کرتا تو کیا کرتا سوائے انسو بہانے کے جب اس لڑکے نے کافی اس پر تشدد کر لیا اس کی بیوی کہنے لگی کہ چلو چلتے ہیں یہ اپاہج کسی کام کا نہیں ہے یہ تو انتہائی گھٹیا قسم کے لوگ ہیں کافی زیادہ لوگ ان کے اس پاس جمع ہو چکے تھے وہ لوگ ان کو روکنا تو چاہ رہے تھے مگر ان کی بدتمیزی دیکھ کر سب پیچھے ہٹ گئے وہ لوگوں کو دیکھ کر ان پر بھی گالی گلوچ کرنے لگا وہ گالی گلوچ کرتے ہوئے غصے میں حرم شریف میں داخل ہونے والا تھا کہ وہ لڑکا جیسے ہی حرم شریف کے دروازے پر ایا تو لڑکا اچانک دراز سے چیخنے لگا اور جیسے ہی اس نے حرم شریف کے اندر پاؤں رکھا اس کے ہاتھ پاؤں مڑنے لگے وہ درد سے چلانے لگا تھا لوگ اس لڑکے کی چیخیں سن رہے تھے اسے تھام کر اس سے سوال کرنے لگے کہ تمہیں کیا ہوا ہے لیکن بجائے کہ وہ بتائے وہ درد سے چلانے لگا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے درد سے دہرا ہونے لگا وہی فرش پر گر چکا تھا اس کی شکل دیکھتے ہی دیکھتے بدل گئی وہ ایک عجیب سا جانور بن چکا تھا اس کے پیر بھی مڑ چکے تھے وہ اٹھ کر چل بھی نہیں پا رہا تھا اس کی یہ حالت دیکھ کر اس کی بیوی اس کے پاس گر گئی وہ منہ سے بولنا چاہتی تھی لیکن ایسا لگ رہا تھا جیسے اس کی زبان بند ہو گئی ہو وہ روتی ہوئی شوہر کے پاس جانا چاہتی تھی لیکن اگلے ہی پل اس کے ہاتھ مڑ چکے وہ یوں چل رہی تھی جیسے چار پیروں والا کوئی جانور چلتا ہے اس کے جسم میں کوئی طاقت نہیں تھی وہ دونوں جانوروں کی طرح حرم شریف کے اندر پڑے ہوئے تھے وہ شخص تو پورا جانور بن چکا تھا اور اس کی بیوی ادھی انسان اور ادھی جانور تھی اس لڑکے کا پورا بدن سفید ہو چکا تھا وہ دونوں میاں بیوی پتہ نہیں کس زبان میں باتیں کر رہے تھے کسی کو کچھ سمجھ نہیں ارہا تھا وہاں کے لوگوں نے جلدی سے خادموں کو بلایا وہ خدمت گار ان کو اٹھا کر ہاسپٹل میں لے گئے ان کو دیکھ کر ڈاکٹر بھی توبہ استغفار کرنے لگے سب لوگ اللہ تعالی سے ڈر رہے تھے کوئی نہیں جانتا تھا کہ ان دونوں کو ایک ساتھ کیا ہوا ان دونوں کے ساتھ ائے ہوئے قافلے والے لوگ یہی کہہ رہے تھے کہ ان پر اللہ کا عذاب نازل ہوا ہے کچھ گھنٹوں کے بعد وہ دونوں میاں بیوی عبرت کا نشان بن گئے وہ ایسے ہی دونوں میاں بیوی تڑپ تڑپ کر مر چکے تھے سارے مکہ والے لوگ ان کو دیکھنے ارہے تھے لوگ توبہ استغفار کرتے جا رہے تھے ہر کوئی ان کے ساتھ ائے ہوئے قافلے والوں سے پوچھتا کہ اخر ان کے ساتھ کیا ماجرہ پیش ایا ان کی حقیقت سب کے سامنے کھل گئی کہ کیسے یہ لوگوں کے ساتھ بدتمیزی کرتے تھے اور ایک لاچار فقیر کے ساتھ کیسے انہوں نے ظلم کیا اللہ جب اپنے بندے کی رسی کو کھینچنے پر اتا ہے تو ایک پل بھی نہیں لگاتا سارے حاجیوں میں اور سارے مکہ میں یہ بات اگ کی طرح پھیل چکی تھی اور لوگ ان کو دیکھ کر کانوں کو ہاتھ لگا کر استغفار کا ورد کرنا شروع ہو گئے استغفراللہ پیارے دوستو دیکھا اپ نے کہ اللہ تعالی کس طرح ظلم کرنے والے کا انجام کرتا ہے اور دوسری بات کہ اللہ تعالی حج کرنا کسی کسی کے نصیب میں کرتا ہے اور جس کے نصیب میں ہوتا ہے حج کرنا وہ بہت ہی خوش قسمت ہوتا ہے کیونکہ جو انسان یہ سمجھتا ہے کہ وہ خانہ کعبہ جا کر حج کرے گا تو اس کی بھول ہے اور جو کہ یہ سمجھتا ہے کہ میرے پاس پیسے ہوں گے تو میں حج کر لوں گا یہ بھی اس کی بہت بڑی بھول ہے کیونکہ اللہ چاہے تو غریب سے غریب کو بھی اپنے پاس بلا کر حج کروا دیتا ہے اور اگر نہ چاہے تو امیر سے امیر انسان بھی خانہ کعبہ جا کر حج جیسی نعمت سے محروم رہ جاتا ہے استغفراللہ اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں ایسے حادثو
اور ایسے عذاب سے محفوظ رکھے اے میرے اللہ بہت سے مسلمانوں کی انکھیں اور دل عرافات کے ساتھ درک رہے ہیں اج عرافات میں خاص رحمتیں ہو رہی ہیں اج عرفات میں خاص مغفرتیں ہو رہی ہیں اج وہ حاجی بھی ہمیں دعاؤں میں یاد رکھیں گے ہم تو حج کرنے نہیں جا سکے ہمارے بھائی ہمیں نہیں بھولے ہوں گے دیکھو اے حاجیوں ہمیں بھول نہ جانا اپ اپنے لیے ضرور مانگنا اپنی دنیا اور اخرت کے لیے ضرور مانگنا اپنے بال بچوں کے لیے مانگنا اپنے وطن کے لیے مانگنا مگر ساری دنیا کے مسلمانوں کو بھی یاد رکھنا ہماری مغفرت کے لیے بھی مانگنا ہمارے جو مسلمان بھائی بہن دنیا سے چلے گئے ہیں ان سارے مرحومین کے لیے بھی دعائیں کرنا اللہ نے اپ کو موقع دیا اور اپ عرفات میں گئے ہو جہاں خاص رحمت الہی برس رہی ہوگی ہمیں بھول نہ جائیے گا ہمیں اپنی دعاؤں میں ضرور یاد رکھیے گا کچھ اس طرح ہمارے لیے بھی دعا کر دیجئے گا کہ اے رب کریم یا ارحم الراحمین اے رب کریم ہم کس زبان سے تیرا شکر ادا کریں ہم گنہگاروں کو سیاہ کاروں کو تو نے اج عرفات کے میدان میں جمع ہونے کی سعادت دی اے اللہ ہم نے کتابوں میں پڑھا ہے کہ عرفات کے میدان میں ہر سال تیرے دو نبی حضرت خضر علیہ السلام حضرت الیاس علیہ السلام بھی حاجیوں کے درمیان عرافات کے میدان میں موجود ہوتے ہیں اے اللہ اس وقت عرفات میں لاکھوں حجاج موجود ہیں اے اللہ میں تیری گنہگار بندی ہوں اے اللہ تجھے اٹھے ہوئے نیک بندوں کے ہاتھوں کا واسطہ اے اللہ اج ہماری بھی تو لبیک کو قبول فرما لے اے اللہ اج میری حاضری کو بھی قبول فرما لے اے اللہ ہمارا حج بھی قبول فرما اے اللہ تو نے ہمیں نبیوں کے ذریعے حدیثوں کے ذریعے یہ یہ واضح حکم دیا ہے کہ اج عرفات کے میدان میں جو لوگ حج کے لیے حاضر ہیں وہ گناہوں سے ایسے پاک ہو جائیں گے جیسے ماں کے پیٹ سے پیدا ہوئے بچے ہوتے ہیں اے اللہ ہمیں بھی گناہوں سے پاک کر دے تیری مہربانی تیرا شکریہ ہے کہ مجھ جیسے نافرمان جس نے زندگی بھر تیری نافرمانیاں کی ہیں تو اپنا گھر ہمیں بھی دکھا دے اے اللہ ہمیں بھی طواف کی سعادت نصیب فرما اور عرفات کے میدان میں بھلا لے یہ تیری مہربانیاں ہیں مولا تو بلائے نہ بلائے یہ تیری مرضی ہے مگر ہم تجھ سے مانگتے ہیں ہم بہت اس لے کر تیرے دروازے پر ائے ہیں اے اللہ ہم گناہوں کے غبار اپنے سر پر اٹھائے ہوئے ہیں اے اللہ باقی کی زندگی گناہوں سے بچ کر جینے کی توفیق عطا فرما ہمارے بہن بھائیوں کو ہمارے دوستوں کو اس چینل کو دیکھنے والے معزز ناظرین کو سب کو یا اللہ اپنی رحمت سے بخش دے یا اللہ ہم سب کو پانچ وقت کا نمازی بنا دے اے اللہ تجھ سے وعدہ کرتے ہیں کہ تو نے ایسی مہربانی دی کہ یہ کروڑ لوگ ترس رہے ہیں جو تو نے مجھ جیسے گناہگار کو وہاں نہیں بلایا اے اللہ اب ہم تیری نافرمانی نہیں کرتے اے اللہ پوری کوشش کریں گے کہ تیری نافرمانی نہ کر سکے مگر ہم میں اتنی طاقت نہیں ہے لا حول ولا قوۃ الا باللہ اے اللہ ہمیں اپنی فرمانبردار زندگی گزارنے والا بنا دے حلال روزی کمانے والا بنا دے حرام کے کبھی قریب بھی نہ جائیں پانچ وقت کی نماز ادا کریں مولا ہماری نیتوں کو صاف کر دے تو نے ہمیں طاقت دینی ہے تو نے ہماری مدد کرنی ہے تو نے ہمیں اس طاقت پر قائم رکھنا ہے ہمیں اپنے پسندیدہ بندوں میں شامل فرما لے یا میرے پاک پروردگار ائندہ سال ہمیں بھی حج کی توفیق عطا فرما دے امین اس ویڈیو کو دوسروں تک شیئر کر دیں ہو سکتا ہے کہ اپ کی ایک شیئر سے یہ بات کسی کے دل میں اتر جائے اور سب کے لیے صدقہ جاریہ بن جائے اللہ حافظ