آج کی اس ویڈیو میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ آدمیوں کو جنت میں حوریں ملیں گی کیا عورتوں کو بھی جنت میں ان کی پسند کے مرد ملیں گے یا نہیں اور جو کوئی عورت کنواری مر جائے تو اس کے ساتھ کیا معاملہ ہوگا اور جس عورت نے دو تین یا چار شادیاں کی ہوں گی اس کو جنت میں کس شوہر کے ساتھ رہنے کو ملے گا اور کیا جس طرح دنیا کے اندر شوہر اپنی بیوی سے ہمبستری کرتا ہے کیا جنت کے اندر بھی شوہر اپنی بیویوں سے اور حوروں سے ہمبستری کرے گا یا نہیں دنیا کی اور جنت کی ہمبستری میں کیا فرق ہوگا کیا وہاں پر بھی عورتیں بچے پیدا کریں گی ۔
جس طرح کہ آج کل یہ اکثر سوال پوچھا جاتا ہے کہ سب عیش و آرام جنت میں تو مردوں کے لیے ہے پھر اللہ تعالی عورتوں کو کیا دے گا اس دنیا میں بھی اللہ تعالی نے مرد کا مرتبہ اونچا رکھا ہے اور اس کو عورتوں کا محکوم بنایا ہے اور عورتوں کو گھر کے اندر رہنے کا حکم دیا ہے جو کہ سراسر نا انصافی ہے اور اسی طرح کے بہت سارے وسوسے اور شک و شبہات پیدا کیے جاتے ہیں ۔
حالانکہ حضور نے نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے جب اپنی بیٹی حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ کا نکاح کیا تو آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے زندگی گزارنے کا طریقہ بتاتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ حضرت مولا علی رضی اللہ تعالی عنہ گھر کے باہر کا کام کیا کریں گے اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا گھر کے اندر رہ کر گھر کا کام کیا کریں گی ۔
اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو ان کے اچھے اچھے اعمال کا بدلہ اور انعام دینے کے لیے آخرت میں جو شاندار جگہ تیار کر رکھی ہے اس کا نام جنت ہے اور اسی کو بہشت کہیں گے۔جنت میں ہر طرح کے عیش و آرام کی چیزیں موجود ہیں سونے چاندی اور موتی جواہرات کے لمبے چوڑے اور اونچے اونچے محل بنے ہوئے ہیں اور جگہ جگہ ریشمی کپڑوں کے خوبصورت خیمے لگے ہوئے ہیں ہر طرف طرح طرح کے مزیدار پھلوں کے ہرے بھرے درختوں کے باغیچے ہیں اور ان باغیچوں میں میٹھے پانی ، ہائی کوالٹی دودھ ،اوریجنل شہد اور پاک شراب کی نہریں بہہ رہی ہیں ۔قسم قسم کے بہترین کھانے اور طرح طرح کے پھل فروٹس صاف ستھرے اور چمکدار پر تنوں میں تیار کر کے رکھے ہیں ۔
ہائی کوالٹی کی ریشمی ڈریس اور ستاروں سے بڑھ کر چمکتے اور جگمگاتے ہوئے سونے چاندی موتی اور جواہرات کے زیورات اونچے اونچے تخت اس کے اوپر چمکدار مخملی گدے بھی عیش و آرام کے لیے دنیا کی عورتیں اور جنت کی حوریں ہیں جو بہت ہی زیادہ حسین اور خوبصورت ہیں۔
خدمت کے لیے خوبصورت لڑکے چاروں طرف ہاتھ باندھے کھڑے ہیں اتنا سمجھ لیجئے کہ جنت میں ہر طرح کی راحتیں اور نعمتیں تیار ہیں جنت کی ہر نعمت اتنی انمول اور اس طرح بے مثال ہے کہ نہ کبھی کسی آنکھ نے دیکھا ہوگا، نہ کسی کان نے سنا ہوگا ،نہ کسی دل نے اس کے بارے میں سوچا ہوگا۔ جنتی لوگ بغیر کسی رکاوٹ کے ان ساری نعمتوں اور لذتوں سے سکون حاصل کریں گے اور ان ساری نعمتوں سے بڑھ کر جنت میں سب سے بڑی نعمت یہ ہے کہ اللہ تعالی کا دیدار نصیب ہوگا ۔سبحان اللہ !
جنت میں نہ نیند آئے گی، نہ کوئی بیمار ہوگا، نہ بڑھاپا آئے گا اور نہ موت ہوگی جنتی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جنت میں رہیں گے اور ہمیشہ تندرست اور جوان ہی رہیں گے جنتی لوگ خوب کھائیں گے مگر نہ ان کو پیشاب آئے گا اور نہ ہی پاخانہ کی ضرورت پڑے گی اورنہ تھوکیں گے اور نہ ان کی ناک بہے گی بس ایک ڈکار آئے گی اور مشک سے زیادہ خوشبودار پسینہ بہے گا اور کھانا پینا ہضم ہو جائے گا جنتی ہر قسم کی فکر سے آزاد اور ہر طرح کے دکھ اور مصیبت سے دور رہیں گے ہمیشہ خوشیاں ہی خوشیاں ہوں گی اور قسم قسم کی نعمتیں اور طرح طرح کی لذتوں کے مزے اٹھائیں گے اور جنت میں کم سے کم درجے والے جنتی کو 70 اور کچھ روایات کے حساب سے 72 ہوریں ملیں گی۔
اس لیے اللہ تعالی ان سے مزے اٹھانے کے لیے مرد میں بھی اسی طرح کی طاقت پیدا کر دے گا حضور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ایک جنتی مرد کی سو مردوں کے برابر طاقت ہوگی ایک حدیث شریف میں ہے کہ حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالی عنہ نے آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے پوچھا اے اللہ کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کیا جنت والے لوگ بھی ہمبستری کریں گے آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہاں جنتی لوگ بھی ہم بستری کریں گے اور کبھی ان کی خواہش کم نہیں ہوگی ایک حدیث شریف میں ہے کہ آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک دن میں آدمی سو سو عورتوں سے ہمبستری کر سکے گا اورہم بستری سے حمل نہیں ٹھہرے گا ایک حدیث شریف میں ہے کہ آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جنتی لوگ عورتوں سے ہمبستری کریں گے لیکن عورتیں بچے نہیں پیدا کریں گی لیکن اگر بچے کی خواہش کی جائے تو ایک لمحے میں بچہ پیدا ہو جائے گا۔
لیکن آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ وہاں لوگ اس کی خواہش نہیں کریں گے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ انسانوں کو ملنے والی حوریں ایسی ہوں گی جن کو کسی انسان نے نہ کبھی ہاتھ لگایا ہوگا اور نہ ہم بستری کی ہوگی اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ اور دوسرے حدیث بتانے والوں نے فرمایا ہے کہ جنتی حوریں ایک ہی عمر کی یعنی کہ 33 سال کے برابر ہوں گی حوروں کی اور دنیا کی عورتوں کی سب کی عمر جنت میں 33 سال ہوگی وہاں پر نہ کوئی بوڑھا ہوگا اور نہ ہی کوئی بچہ ہوگا بلکہ سب کے سب جوان ہوں گے یہاں پر جو بوڑھے اور بچے انتقال کیے ہوں گے اللہ تعالی ان کو جوانی کی حالت میں جنت میں داخل فرمائے گا اور حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جنت میں انسان کی 70 بیویوں سے شادی کی جائے گی عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کیا مرد ان سب عورتوں کو سنبھالنے کی طاقت رکھے گا
آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مرد کو سو آدمیوں کی طاقت دی جائے گی اور حضرت حاتم رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جنت میں مومن کی 72 بیویوں سے شادی کی جائے گی 70 جنت کی عورتیں ہوں گی اور دو دنیا کی عورتیں ہوں گی قران پاک میں سورۃ التور میں ارشاد فرماتا ہے ترجمہ اور ہم ان جنتی لوگوں کی حوروں سے شادی کر دیں گے۔
اسی طرح اللہ تعالی سورہ یاسین میں ارشاد فرماتا ہے ترجمہ جنت والوں کا حال یہ ہے کہ وہ بے شک اس روز جنت میں اپنے کاموں میں خوشحال ہوں گے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ ان کا کام کنواریوں کے پاس جانا ہوگا ۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ عرض کیا گیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کیا ہم جنت میں اپنے بیویوں کے پاس جا سکیں گے
تو آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک مرد ایک دن میں سو کنواریوں کے پاس جا سکے گا اور ایک روایت میں ہے کہ ایک دن میں 100 عورتوں کے پاس جا سکے گا اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے اس ذات کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا ہے تم لوگ اپنی بیویوں اور اپنے گھروں کو جتنا جانتے ہو اتنا جنتی لوگوں کی بیویوں اور محلوں کے بارے میں نہیں جانتے جنتیوں میں سے ہر شخص اپنی ان 72 بیویوں کے پاس جائے گا جن کو اللہ تعالی نے ان جنتیوں کے لیے پیدا کیا ہوگا ان میں سے دو بیویاں انسانی نسل سے ہوں گی اور ان دو بیویوں کا ان سب عورتوں سے اونچا مرتبہ ہوگا اور وہ اس لیے کہ ان عورتوں نے دنیا میں اللہ تعالی کی عبادت کی ہوگی جنتی مرد ان دونوں عورتوں میں سے ایک کے پاس یاقوت کے اوپری منزل میں سونے کے پلنگ پر داخل ہوگا اس پلنگ کو موتیوں کا تاج پہنایا گیا ہوگا اور اس کی اس بیگم پر موٹے اور پتلے ریشم کے 70 جوڑے ہوں گے جنتی اس کی پیٹھ پر اپنا ہاتھ رکھے گا تو اس کو اس کے سینے کی طرف سے کپڑوں، چمڑی اور اس کے گوشت کے پیچھے سے آر پار نظر آئے گا اور وہ اپنی بیوی کی پنڈلی کے گودے کو دیکھتا ہوگا جس طرح سے تم میں سے کوئی شخص یاقوت کے موتی کے سوراخ میں دھاگے کو دیکھتا ہے مرد کے سینے کے اندر کا حصہ عورت کے لیے آئینہ ہوگا اور عورت کے سینے کے اندر کا حصہ مرد کے لیے آئینہ ہوگا اسی بیچ وہ مرد اس بیوی کے پاس ہوگا اور نہ اس کا من بھرے گا اور نہ اس کی بیوی کا من بھرے گا اور اس کی اور بیویاں بھی ہوں گی یہ جنتی ان عورتوں میں سے ہر ایک کے پاس ایک ایک کر کے جائے گا یا جب بھی کسی عورت کے پاس جائے گا وہ یہ کہے گی کہ اللہ تعالی کی قسم جنت میں آپ سے زیادہ خوبصورت کوئی چیز نہیں اور جنت میں میرے نزدیک آپ سے زیادہ کوئی چیز پیاری نہیں اور حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ
نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کوئی جنتی جنت میں اولاد کی خواہش کرے گا تو وہ جس طرح کی اولاد چاہے گا فورا ہو جائے گی اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں مجھے یہ بات معلوم ہوئی کہ جو شخص کسی عورت سے شادی کرتا ہے جنت میں بھی وہ عورت اس کی بیوی ہوگی لیکن شرط یہ ہے کہ ان دونوں کی ایمان کی حالت میں موت ہوئی ہو اور بیوی نے شوہر کے مرنے کے بعد کسی اور مرد سے نکاح نہ کیا ہو حضرت اکرمہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی صاحبزادی حضرت اسماء حضرت زبیر بن عوام کی بیوی تھی حضرت زبیر ان کو تکلیف دیتے تھے یہ اپنے والد صاحب کی خدمت میں شکایت لے کر آئیں تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے ان کو تسلی دیتے ہوئے فرمایا اے میری بیٹی صبر کرو اگر کسی عورت کا شوہر نیک ہو پھر اس کا انتقال عورت سے پہلے ہو جائے اور اس کی بیوی نے اس کے انتقال کے بعد کسی اور شخص سے نکاح نہ کیا ہو تو اللہ تعالی ان دونوں میاں بیوی کو جنت میں ایک ساتھ کر دے گا یعنی وہ جنت میں بھی اسی طرح سے میاں بیوی رہیں گے اور ان کا رشتہ ختم نہیں ہوگا اور حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہ نے بھی اپنی بیوی سے فرمایا تھا کہ اگر تمہیں یہ بات پسند آئے کہ تو جنت میں میری بیوی بنے اور اللہ تعالی ہم دونوں کو جنت میں ملا دے تو تم میرے مرنے کے بعد دوسرا نکاح نہ کرنا جنت میں عورت اپنی دنیا کے آخری شوہر کی بیوی بنے گی وہ عورت جس نے دنیا میں ایک کے بعد دوسرے، تیسرے یا اس سے زیادہ نکاح کیا ہوگا اور اس کے شوہر انتقال ہوتے گئے اور کسی نے بھی طلاق نہ دی ہو تو ایسی عورت جنت میں کس کی بیوی بنے گی؟
اس بارے میں حضرت ابو دردہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا عورت آخرت میں دنیا کے اپنے آخری شوہر کی بیوی بنے گی اور کچھ روایات میں ہے کہ ایسی عورت کو اختیار دیا جائے گا کہ وہ ان شوہروں میں سے جس کو چاہے اپنا شوہر بنا لے ام المومنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالی عنہا نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم وہ عورت جس کے دنیا میں دو شوہر ہوتے ہیں یہ عورت بھی انتقال ہو جاتی ہے اور اس کے دونوں شوہر بھی انتقال ہو جاتے ہیں اور پھر یہ سب جنت میں داخل ہوں تو یہ عورت کس شوہر کی بیوی بنے گی پہلے کی یا دوسرے کی تو آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا دنیا میں اس عورت کے ساتھ دونوں شوہروں میں جو سب سے اچھا برتاؤ کرتا تھا وہ اسی کی بیوی بنے گی ۔
نیک عورت اگر شادی شدہ ہے تو جنت میں اپنے جنتی شوہر کے ساتھ رہے گی اور شوہر کو ملنے والی حوروں کی سردار ہوگی اور اللہ تعالی اس عورت کو ان سب سے زیادہ خوبصورت بنائے گا اور وہ میاں بیوی آپس میں ٹوٹ کر محبت کرنے والے ہوں گے اور اگر عورت کنواری ہو یعنی کہ اس کا شادی سے پہلے انتقال ہو گیا ہو یا شادی شدہ تو ہو لیکن اس کا شوہر جنتی نہ ہو بلکہ وہ جہنم میں بھیج دیا گیا ہو تو وہ عورت جنت میں جس مرد کو پسند کرے گی اس کے ساتھ اس کا نکاح ہو جائے گا اور اگر وہاں موجود لوگوں میں سے وہ کسی کو بھی پسند نہ کرے گی تو اللہ تعالی اس کے لیے ایک مرد جنت میں پیدا فرمائے گا جو اس کے ساتھ نکاح کرے گا اور اللہ تعالی آخرت میں دنیا کی عورتوں کو بھی نئے سرے سے پیدا کرے گا اور ان کو جنت کی حوروں سے زیادہ خوبصورت بنائے گا اور باقی رہی اس خواہش کی کہ ایک عورت ایک وقت میں کئی مردوں کی بیوی ہو تو یہ فطرت کے بھی خلاف ہے اور جنت میں یہ خواہش پیدا بھی نہیں ہوگی اور جس طرح دنیا کے اندر لوگ ایک دوسرے سے حسد اور نفرت کرتے ہیں اور عورتیں ایک دوسرے سے جلتی ہیں جنت کے اندر یہ معاملہ نہیں ہوگا بلکہ جنت کے اندر ان تمام چیزوں کو ختم کر دیا جائے گا اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں نیک اعمال کرنے اور آخرت کی تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہم سب کو اور تمام امت مسلمہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین یا رب العالمین