بسم اللہ الرحمن الرحیم
ایک ایسا پرندہ جس کو لوگ منہوس سمجھتے ہیں۔ اس پرندے کو لوگ الو کے نام سے جانتے ہیں کچھ لوگ اس کو گھر میں پریشانی لانے والا پرندہ کہتے ہیں۔ کچھ لوگ تو یوں سمجھتے ہیں، کہ جس گھر میں بھی یہ پرندہ بول پڑے یا جس گھر میں بھی یہ پرندہ آنے لگ جائے تو اس گھر میں بہت ہی بڑی مصیبت آنے والی ہے۔ یا کسی کی موت ہونے والی ہے۔ یہ پرندہ ہمیشہ ویرانیوں میں ہی تو رہتا ہے۔ آخر یہ پرندہ کیوں سب سے چھپ کر ویرانوں میں رہتا ہے۔ اس پرندے کے متعلق ہم آپ کے ساتھ معلومات سے بھرپور ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔ لہذا اس ویڈیو کو اینڈ تک ضرور دیکھیں اور آپ لوگوں نے اس پرندے کو اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی تو ضرور دیکھا ہو گا۔ آپ نے یہ بھی محسوس کیا ہو گا،کہ یہ پرندہ ہمیشہ اداس ہی کیوں رہتا ہے اور ہمیشہ ویرانیوں میں ہی کیوں رہتا ہے۔ ناظرین ایک بار ایک شخص حضرت امام جعفر صادق کی خدمت میں حاضر ہوا اس شخص نے عرض کیا کہ آپ مجھے بتائیے کہ جو الو پرندہ ہے یہ ہمیشہ ویران جگہ پر کیوں رہتا ہے اور یہ ہمیشہ اداس اداس ہی کیوں رہتا ہے آپ نے فرمایا اے شخص جیسے تو آج اس پرندے کو دیکھ رہا ہے یہ پرندہ ایسے ہمیشہ سے نہیں تھا یہ پرندہ ہمیشہ ویرانوں میں نہیں رہتا تھا اور نہ ہی یہ اداس رہتا تھا اس کے ساتھ ایک واقعہ پیش آیا ہے اس واقعہ کے بعد یہ پرندہ اداس اداس رہنے لگا ہے یہ سن کر اس شخص نے عرض کیا اے حضرت کیا ہوا تھا اس پرندے کے ساتھ اور کیا واقعہ پیش آیا تھا حضرت امام جعفر صادق نے فرمایا اے شخص یہ الو نام کا پرندہ پیارے نبی سرکار دوعالم سے محبت کرنے والا ہے اور پیارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل سے محبت کرنے والا ہے اس پرندے کو پتہ چلا کہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کربلا میں اپنے تمام لوگوں کے ساتھ رکے ہوئے ہیں تو یہ الو محرم کی رات کربلا میں جا پہنچا اور جا کر حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سے عرض کرنے لگا ۔یا حسین میرے لیے کیا حکم ہے تو امام حسین علیہ السلام نے فرمایا اے پرندے تو یہاں سے چلا جا کیونکہ کل نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل کے ساتھ جو کچھ بھی ہونے والا ہے وہ تم نہیں دیکھ پاؤ گے تو یہ سن کر پرندے نے کہا کہ یا حسین میں یہاں سے نہیں جاؤں گا میں یہیں رہوں گا جب الو پرندہ ضد کرنے لگا تو آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ ٹھیک ہے تم رک جاؤ اس کے بعد اس پرندے نے کربلا کا پورا واقعہ اپنی آنکھوں سے دیکھا یزید نے امام حسین علیہ السلام کا سر مبارک آپ کے بدن سے کیسے جدا کیا اس پرندے نے سب اپنی آنکھوں سے دیکھا امام حسین علیہ السلام کے ساتھیوں کے ساتھ جو سلوک بھی کیا گیا اس پرندے نے اپنی آنکھوں سے دیکھا تب سے ہی یہ پرندہ انسانوں سے نفرت کرنے لگا اور انسانوں سے ڈرنے لگا یہ پرندہ راتوں کے وقت اندھیروں میں گھومتا ہے جیسے ہی اجالا ہو جاتا ہے انسان اٹھ جاتے ہیں ویسے ہی یہ پرندہ واپس لوٹ جاتا ہے کچھ لوگ الو کو منہوس سمجھتے ہیں ان کو یہ نہیں پتہ ہوتا کہ یہ منہوس کس وجہ سے ہے بس ایسے ہی اس کو منہوس کہنا شروع کر دیتے ہیں یہ کسی گھر کے آس پاس آکر بول دے تو لوگ سمجھتے ہیں کہ ہمارے اوپر کوئی مصیبت آنے والی ہے کئی لوگ تو ایسے ہیں کہ لوگ اس کے بولنے کی وجہ سے اپنا گھر بار چھوڑ دیتے ہیں الو کو منہوس سمجھنا یہ ایک جاہلانہ سوچ ہے یہ بیچارہ پرندہ تو کبھی کبھار ہی بولتا ہے یہ بیچارہ تو انسانوں سے ڈرتا ہے اس کو کہیں پہ بھی انسان نظر آ جائے تو فورا اٹھ جاتا ہے تو یہ پرندہ کسی کا کیا بگاڑے گا آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ دنیا میں دو سو پانچ اقسام کے الو پائے جاتے ہیں لیکن ان کی پوری قوم کو دو خاص قبیلوں میں بانٹا گیا ہے ایک برانا الو اور دوسرا عام الو آپ کو یاد رہے کہ چوہے کیڑے مکوڑے وغیرہ انسانوں کے دشمن ہوتے ہیں۔ اور ان کے کھیتوں کے دشمن ہوتے ہیں لیکن الو ان کو اپنی خوراک بنا کر کروڑوں کا اناج بچاتا ہے اور لوگوں کی مالی مدد کرتا ہے اس لئے الو انسانوں کا دوست کہلاتا ہے عام طور پر ان کی عمر لگ بھگ بارہ سال ہوتی ہے الو اپنا گھونسلا پیڑوں کی چھاؤں میں بناتا ہے یا اپنا گھونسلہ ویران جگہ پر بناتا ہے یا کسی کنویں میں ویران جگہ پر بناتا ہے آپ کو بتاتے چلیں کہ دیگر باتوں کے علاوہ بھی انسان کو مخاطب کرتے ہوئے ایک غلط بات یہ بھی بولی جاتی ہے کہ الو کی طرح دیکھ رہے ہو لیکن الو بیچارا تو اپنی آنکھوں سے معذور ہے وہ تو صرف سیدھا ہی دیکھ سکتا ہے وہ ہم انسانوں کی طرح اپنی نظریں گھما نہیں سکتا وہ اپنی صرف گردن گھما سکتا ہے تو کچھ لوگ الو کا طعنہ دے کر لوگوں کو کہتے ہیں کہ الو کی طرح کیا دیکھ رہے ہو دوسرے پرندوں کی نسبت اس کے پر بہت ہی ہلکے ہوتے ہیں اور ملائم ہوتے ہیں اس لیے جب یہ اڑتا ہے تو اس کے پروں کی بالکل بھی آواز نہیں ہوتی ناظرین الو سے متعلق مختلف علاقوں میں مختلف عقیدے پائے جاتے ہیں۔ جیسے کہ برطانیہ میں الو کے بولنے یا اس کے رونے کی آواز کو منہوس سمجھا جاتا ہے جنوبی افریقہ میں الو کی آواز کو موت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ کینیڈا میں لگا تار تین دن الو کے بولنے سے کسی کی موت سمجھی جاتی ہے۔ چین میں الو دکھائی دینے پر پڑوسی کی موت سمجھی جاتی ہے۔ ایران میں الو کی اچھی آواز کو خوشی کی خبر مانا جاتا ہے اور رونے والی آواز کو بری خبر سمجھتے ہیں۔ ترکی میں بھی الو کو منہوس سمجھا جاتا ہے۔ لیکن سفید بالوں والے الو کو صحیح سمجھا جاتا ہے۔ ہندوستان میں الو کا گھر پر بیٹھ کر بولنا اچھا شگون نہیں مانا جاتا۔ لیکن ہندوستان میں دیوالی کے موقع پر خوشخبری لانے کے لئے جادو ٹونہ ختم کرنے کے لئے الو کی بلھی چڑھاتے ہیں یعنی کہ الو کی قربانی دیتے ہیں ہم یہ امید کرتے ہیں کہ آج کی ویڈیو سے آپ کو بہت ہی معلومات ملی ہو گی۔ اور اس طرح کی معلوماتی ویڈیوز دیکھنے کے لئے اسلامی ویڈیوز دیکھنے کے لیے ہمارے چینل کو ضرور سبسکرائب کر لیں۔اور نماز لازمی قائم کریں۔ شکریہ