آج کا درد بھرا واقعہ ایک ایسی عورت کا ہے جس نے اپنی زندگی کے تمام راز اپنے شوہر سے چھپا کر رکھے جس کی وجہ سے اسے جوانی میں ہی موت اگئی وہ پراسرار حقیقت کیا تھی اج کی ویڈیو میں جانتے ہیں اس عورت کا شوہر کہتا ہے کہ شادی کے دو دن بعد ہی میری بیوی کا انتقال ہو گیا جب میں بیوی کو دفنانے لگا تو کالے رنگ کی بلیاں میری بیوی کی قبر کے اس پاس گھوم رہی تھی مجھے لگا یہ بلیاں یہی رہتی ہوں گی میں روز بیوی کی قبر پر جاتا تو وہی بلیاں میری بیوی کی قبر پر بیٹھ کر رو رہی ہوتی اور مجھے دیکھ کر قبر سے مٹی ہٹانے لگ جاتی میں نے مولوی صاحب کو بتایا مولوی صاحب نے قبر کھولنے کا حکم دیا میں نے بیوی کی قبر کی کھدائی کی تو میرا کلیجہ پھٹ گیا میری بیوی گھونگھٹ اوڑے بیٹھی ہوئی تھی میں خوش تھا کہ مجھے ایک باکردار عورت ملی ہے مجھے اس بات کی خوشی بھی تھی کہ اج تک میں نے کسی عورت کے ساتھ بھی اپنے کردار کو میلا نہیں کیا تھا اس لیے مجھے ایک نیک بیوی ملی ہے اپنے کمرے میں جانے سے پہلے میرے کزن جس کے والدین کا بچپن میں ہی انتقال ہو چکا تھا وہ ہمارے گھر ہمارے ساتھ ہی رہتا تھا میرے کزن نے مجھے روکا اور کہنے لگا بھائی میں جانتا ہوں تم بہت خوش ہو کیونکہ تمہاری ایک نیک عورت سے شادی ہوئی ہے لیکن یہ مت بھولو کہ جیسا ماضی تمہارا رہا ہے ویسا اس کا بھی رہا ہو ضرور کوئی نہ کوئی بات اس کے ماضی میں بھی ہوئی ہوگی کیونکہ تم ہی تو کہتے ہو جیسی عورت ہوتی ہے مرد بھی اس کو ویسا ہی ملتا ہے میں نے کہا یہ بات تو ہے لیکن مجھے اس بات سے کوئی سروکار نہیں تھا میں اپنے اللہ سے توبہ کر چکا ہوں اگر وہ بھی گنہگار ہوئی تو اس نے بھی توبہ کر لی ہوگی میری بات سن کر میرا کزن ہنس پڑا اچھا اپ کو کیسے پتہ کہ اس نے توبہ پکی کی ہے یا کچی میں نے کزن سے کہا مجھے الجھاؤ مت مجھے اللہ تبارک و تعالی پر یقین ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ میری بیوی پاکیزہ ہوگی اس نے کہا ٹھیک ہے بھائی تم جاؤ فی الحال تم بہت خوش ہو تمہارے دماغ پر اس وقت صرف بیوی ہی سوار ہے لیکن اصل حقیقت تو میں ہی جانتا ہوں میں نے کہا اچھا بس بس مجھے تمہاری فضول بحث کی ضرورت نہیں یہ کہہ کر میں اگے بڑھ گیا مجھے اپنے کزن کی باتوں پر بہت غصہ ارہا تھا لیکن جب میں نے گونگٹ میں بیٹھی اپنے دلہن کو دیکھا جو میرا انتظار کر رہی تھی تب میرا دل پگل گیا میں جانتا تھا کہ ایسا ایسی عورت ہی کر سکتی ہے جس کے دل میں صرف شوہر کی محبت ہو لیکن میں کیا جانتا تھا کہ میری زندگی عذاب ہونے والی ہے میں اپنی بیوی کے پاس جا کر بیٹھا تو اس نے مجھ سے بہت دل لگی والی باتیں کی اور کہنے لگی میں اپنی ساری زندگی اپ کے ساتھ ہی ایک وفادار عورت کی طرح گزاروں گی کبھی کوئی فرمائش نہیں کروں گی میری بیوی بہت اچھی تھی میں نے اسے منہ دکھائی کا گفٹ دیا تو بہت خوش ہو گئی اپنی بیوی کو بھی بہت زیادہ محبت کے دعوے کرنے کے بعد اس کا دل جیت چکا تھا لیکن صبح سویرے ہی دروازے پر دستک ہوئی میں نے دروازہ کھولا تو سامنے کوئی نہیں تھا میں حیران ہو گیا کہ کمرے کا دروازہ خود بخود کیسے بچ سکتا ہے دروازہ بجانا تو انسان کا کام ہے یہ دیکھ کر مجھے بڑی حیرت ہوئی میں نے اپنی بیوی کو یہ بات بتائی تو وہ بھی سوچ میں پڑ گئی بلکہ اس کے چہرے پر ہزار رنگ ائے اور گزر گئے جیسا کہ وہ بہت زیادہ پریشان ہو تب وہ کہنے لگی کسی انسان نے دروازہ بجایا ہوگا ہو سکتا ہے کسی نے ہمارے ساتھ مذاق کیا ہو مجھے اندازہ نہیں تھا کہ یہ کام کس نے کیا ہے میری بیوی جب کمرے سے باہر ائی تو اس نے جائے نماز بچھا کر نماز پڑھنا شروع کر دی میں اپنی بیوی کے کردار پر فدا ہو گیا اتنے میں میری اماں ائی مجھ سے کہنے لگی بیٹا ایک مسئلہ ہو گیا ہے وہ صرف تم ہی حل کر سکتے ہو میں سن کر پریشان ہو گیا کہ کیا مسئلہ ہو سکتا ہے اماں نے کہا کہ گھر میں سے سارا راشن چوری ہو گیا ہے ایک بھی چیز کھانے کو نہیں ہے تمہاری بیوی کے قدم اچھے نہیں پتہ نہیں کون ہمارے کچن سے کھانے کا سارا سامان اٹھا کر لے گیا لگتا ہے کہ کسی نے چوری کی ہے اماں کی بات سن کر مجھے عجیب سا لگا اماں اج کل راشن کون چوری کرتا ہے میری بات سن کر اماں نے مجھے کہا زیادہ باشن مت دو مجھے پتہ ہے کہ یہ سب کچھ تمہاری بیوی کی وجہ سے ہوا ہے جاؤ اور جا کر سارا راشن لے کر اؤ ناشتہ بھی بنانا ہے میں اپنی اماں کے کہنے پر بازار چلا گیا کھانے پینے کا سارا سامان لیا اور جیسے ہی میں گھر کے قریب ایا تو مجھے گھر سے چیخوں کی اواز سنائی دی میں بڑا پریشان ہوا کہ یہ چیخیں کسی عورت کی لگتی تھی جیسے میری بیوی چیخ رہی ہو میں نے جلدی سے گھر کا دروازہ بجایا لیکن کسی نے دروازہ نہیں کھولا مجھے سخت پریشانی ہونے لگی میں نے دروازے پر زور زور سے لاتیں مارنا شروع کر دی لیکن گھر کے اندر سے دروازہ کسی نے نہیں کھولا پھر میں نے امی کو کال کی کزن کو بھی فون کیا لیکن کسی نے میرے فون کا جواب تک نہیں دیا پھر اچانک اماں نے دروازہ کھولا میں ان پر برس پڑا اماں دروازہ کیوں نہیں کھول رہی تھی میں کتنی دیر سے باہر کھڑا ہوں اپ کو پتہ نہیں تھا اپ نے ہی تو مجھے راشن لینے کے لیے بھیجا تھا اور یہ اندر سے اوازیں کس کی ا رہی تھی کیا اپ لوگوں نے میری بیوی شازیہ کو کچھ کہا ہے نہیں بیٹا ہم نے تمہاری بیوی کو کیا کہنا ہے میں واش روم میں تھی اس لیے دیر ہو گئی یہ کہہ کر وہ اندر چلی گئیں لیکن وہ مجھ سے نظریں نہیں ملا پا رہی تھی لگتا تھا جیسے وہ مجھ سے کوئی بات چھپا رہی ہو میں فورا اپنے کمرے میں ایا میں نے دیکھا میری بیوی بھی پرسکون انداز میں بیٹھی ہوئی تھی میں نے اپنی بیوی سے پوچھا کہ کیا ہوا ہے کہنے لگی کوئی بات نہیں یہاں تو ایسا کچھ نہیں ہوا میں نے کہا کہ میں دروازہ بجا رہا ہوں تم نے دروازہ کیوں نہیں کھولا کہنے لگی غلطی ہو گئی ائندہ میں دروازہ کھول دوں گی اچھا تو مجھے یہ بتاؤ کہ یہاں سے چیخوں کی اواز کس کی ا رہی تھی کون تھا جو یہاں چیخ رہا تھا میری بیوی نے گھبرا کر کہا میں کچھ نہیں جانتی لیکن تم مجھے یہ تو بتا سکتی ہو کہ یہ اوازیں کس کی تھیں اور میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ یہ اوازیں ہمارے گھر کے اندر سے ہی ا رہی تھی جی اپ کو ایسا لگا ہوگا لیکن ایسا کچھ نہیں ہے میں اپنی بیوی کی باتیں سن کر خود بڑا حیران ہوا خیر میں راشن لے کر ایا تو ناشتہ بناتے ہوئے کتنی دیر ہو گئی لیکن میری بیوی کو اپنے کمرے سے گئے ہوئے تقریبا ایک گھنٹہ ہو چکا تھا اور ابھی تک وہ کچن سے نہیں ائی تھی مجھے لگا مجھے اب جا کر دیکھنا چاہیے کیونکہ اس کا پہلا دن تھا اماں نے کہا تھا کہ میں تمہاری بیوی کے کوئی نخرے نہیں اٹھا سکتی میں خود بیمار رہتی ہوں وہ گھر کی صفائی اور کھانے پینے کا خود انتظام کرے گی اس لیے میری بیوی شادی کے پہلے دن ہی اٹھ کر ناشتہ بنا رہی تھی لیکن ایک گھنٹہ ہو گیا تھا میں اس کو کچن میں جا کر دیکھنا چاہتا تھا لیکن جیسے ہی میں کمرے کا دروازہ اٹھ کر کھولنے لگا تو دیکھا دروازہ باہر سے بند تھا مجھے بڑی حیرت ہوئی کہ دروازہ کس نے بند کر دیا میں دروازے کے اوپر مکے مارنے لگا لیکن دروازہ کسی نے نہیں کھولا میں نے اپنے کزن کو فون کیا اور کہا میرے کمرے کا دروازہ کھولو وہ ایا اور اس نے دروازہ کھولا اور مجھے کہنے لگا دروازہ تو پہلے سے کھلا ہوا تھا بھائی مجھے لگتا ہے کہ اپ کا ذہنی توازن بگڑ گیا ہے مجھے اپنا کزن بھی اس وقت برا لگ رہا تھا میں فورا کچن میں گیا دیکھا تو میری بیوی ارام سے ناشتہ بنا رہی تھی دروازہ بند ہونے کی وجہ سے میں نے اپنا سارا غصہ اپنے کزن پر نکال دیا میری باتیں سن کر میرا کزن ہنس پڑا اور بولا بھائی میں تو اپ کو عقلمند سمجھتا تھا میں نے سوچا تھا کہ اپ یہ بات خود سمجھ جائیں گے لیکن اپ کو تو ہر بات کھول کھول کر بتانا پڑے گی میں کہنے لگا کیا مطلب ہے تمہاری بات کا پہلے ہی میرا دماغ گھما ہوا ہے میں نے اپنے کزن کو کہا تو وہ ہمدردی کرتے ہوئے میرے کندھے پر ہاتھ رکھ کر بولا بھائی کچھ دنوں بعد اپنی بیوی کی اصلیت سمجھ جاؤ گے یہ کہہ کر وہ چلا گیا کچھ دیر بعد میری بیوی میرے کمرے میں نہیں تھی میں نے اسے ادھر ادھر تلاش کیا اچانک میں نے دیکھا وہ میرے کزن کے کمرے سے نکل رہی تھی اس کو اس طرح دیکھ کر مجھے بہت شک ہوا اور برا بھی لگا وہ ایک دن کی دلہن تھی اسے میرے کزن کے کمرے میں نہیں جانا چاہیے تھا میں نے اس سے پوچھا کہ تم میرے کزن کے کمرے میں کیوں گئی تھی میری بات پر وہ گھبرا گئی پہلے تو وہ نظریں چرانے لگی پھر بولی میں وہاں پر صفائی کرنے گئی تھی میں نے کہا اتنی صبح تمہیں صفائی کرنے کی کیا ضرورت پیش اگئی اور تجھے کیسے پتہ چلا کہ اس گھر میں کتنے کمرے ہیں یہ بات سن کر میری بیوی کہنے لگی جب میں پہلے دن سے یہاں پر ناشتہ بنا سکتی ہوں تو میں گھر کی صفائی کیوں نہیں کر سکتی پھر میں نے خود ہی صفائی کرنا شروع کر دی مجھے لگا میری بیوی کو میری اماں کا یہ کہنا کہ تم ناشتہ خود بناؤ گی بہت برا لگا تب میں نے بات کو بدلنے کی کوشش کی لیکن اس کے بعد میری بیوی نے مجھ سے منہ بنا لیا میں بات کرنے کی کوشش بھی کرتا تو وہ مجھ سے بات نہ کرتی پورا دن یہاں تک کہ شام بھی گزر گئی لیکن میری بیوی کا منہ سیدھا نہ ہوا اس کی انکھوں میں انسو تھے رات کا کھانا کھاتے ہی مجھے غصہ اگیا میں نے اپنی بیوی سے کہا کہ تم نے کس بات پر منہ بنا رکھا ہے وہ بولی کہ مجھے میرے گھر لے جائیے خدا کا واسطہ ہے مجھے اس گھر میں نہ رکھیے کیا مطلب ہے تمہارا میں نے چونک کر پوچھا وہ بولی میں اب اس گھر میں مزید نہیں رہ سکتی یا تو اپ مجھے الگ گھر لے دیں یا پھر مجھے میرے ماں باپ کے گھر چھوڑ ائے تمیں اس گھر میں کوئی تکلیف ہے میری بات سن کر میری بیوی نے سر جھکا لیا نہ ہی مجھے اس گھر میں کوئی تکلیف نہیں بس مجھے نیا گھر چاہیے جہاں میں ارام اور سکون کے ساتھ رہ سکوں تمہیں ایسا کون سا سکون چاہیے جو اس گھر میں نہیں میں نے اپنی بیوی سے کہا تم اپنا سامان پیک کرو میں تمہیں تمہارے اماں اور ابا کے گھر چھوڑاتا ہوں وہ مجھے حیرت سے دیکھنے لگی پھر اس نے بھی اپنا سامان پیک کر لیا میں نے اس کا سامان اپنی گاڑی میں رکھا اور اسے اس کے ماں باپ کے گھر چھوڑ ایا اس کے ابا جی سے کہا کہ میری بیوی کچھ دن کے لیے اپ لوگوں کے ساتھ رہنا چاہتی ہے اپ سب کو یاد کر رہی تھی میں نے اپنی اور اپنی بیوی کی لڑائی کے بارے میں انہیں کچھ نہیں بتایا بس بیوی کو چھوڑ کر گھر اگیا گھر اتے ہی میرے کزن نے مجھے ہاتھوں ہاتھ لیا اور کہنے لگا تمہیں کیا ضرورت تھی اپنی بیوی کے کہنے پر اسے اپنے اماں ابا کے گھر چھوڑ دیا لوگ ایسا کرتے ہیں لیکن اپنی بیویوں کو دبا کر رکھتے ہیں پر تمہیں تو اپنی بیوی کو قابو ہی نہیں کرنا اتا کل کو جب لوگوں کو یہ پتہ چلے گا کہ تم دوسرے دن ہی اسے اس کے اماں ابا کے گھر چھوڑ ائے تو لوگ کیا کہیں گے تمہیں نہیں پتہ وہ مرد جو اپنی بیوی کی باتوں پر چلتا ہے لوگ اسے ناچنے والا بندر کہتے ہیں تم بھی عجیب ہو بھائی مجھے تم سے یہ امید نہیں تھی میرا کزن یہ کہہ کر اپنے کمرے میں چلا گیا اب وہ کسی سے فون پر لڑ جھگڑ کر باتیں کر رہا تھا وہ خود بھی بہت غصے میں لگ رہا تھا میں اپنے کمرے میں اگیا لیکن تھوڑی دیر کے بعد میرے بھائی نے ایک ایسی بات کہی جس نے مجھے شک میں ڈال دیا ہم سب لوگ رات کا کھانا کھا رہے تھے جب اماں نے پوچھا کہ تمہاری بیوی کہاں گئی میرے بولنے سے پہلے ہی میرے کزن نے ایک عجیب بات کہہ دی کہنے لگا خالہ اپ کو میرے دوست وقار کی شادی یاد ہے جس کی شادی تین سال پہلے ہوئی تھی اماں نے کہا ہاں لیکن تم اج اس کا ذکر کیوں کر رہے ہو اس کی بیوی بھی اس طرح بار بار مائکے جاتی تھی اور وہاں جا کر پتہ چلا وہ اپنے پرانے عاشق سے ملتی تھی جب لڑکیاں بار بار مائکے جانے کی ضد کریں تو ان کے شوہروں کو سمجھ لینا چاہیے کہ کوئی نہ کوئی گڑبڑ ضرور ہے ورنہ کوئی لڑکی بلا وجہ اپنے شوہر کا گھر چھوڑ کر اپنے سسرال نہیں جاتی بھائی مجھے تو لگتا ہے تمہاری بیوی کا بھی مائکے میں کوئی چکر ہے ورنہ وہ خواہ مخواہ چھوٹی سی بات کا بہانہ بنا کر فورا اپنے ماں باپ کے گھر نہ جاتی ضرور کوئی نہ کوئی بات ہوگی میں نے کہا تم بحث نہ کرو مجھے اپنی بیوی پر پورا بھروسہ ہے بھائی بھروسہ تو اپ کو ہوگا ہی کیونکہ اپ اس کی محبت میں اندھے ہو چکے ہیں لیکن ہم تو اندھے نہیں ہیں ہمیں سب کچھ نظر اتا ہے میں اپنے کزن کی بحث سن کر تنگ ا چکا تھا میں نے کہا میں ابھی اور اسی وقت اپنی بیوی کو اس گھر سے لینے جا رہا ہوں اب اگر تم نے کوئی اور بات کی تو اچھا نہیں ہوگا یہ کہہ کر میں اٹھا ہی تھا تب میرا کزن ہنس کر کہنے لگا تمہاری بیوی کچھ دیر پہلے واپس ا چکی ہے اور تمہیں پتہ ہی نہیں ہے ذرا دیکھو تو اس نے تو کسی کو بتانا بھی گوارا نہیں کیا یہ سن کر میں حیران ہوا تھا اگر وہ اگئی تھی تو پھر مجھے نظر انداز کیوں کیا میں بھی تو گھر میں ہی تھا مگر میں امی کے کمرے میں تھا شاید وہ اپنے کمرے میں چلی گئی ہوگی میں فورا اپنے کمرے میں گیا تو سامنے والا منظر دل کو رلا دینے والا تھا میں نے دیکھا میری بیوی اوندے منہ پڑی تھی اس کے ساتھ ایک کاغذ پڑا ہوا تھا جبکہ اس کی رنگت نیلی پڑ چکی تھی وہ ہوش میں نہیں لگ رہی تھی میں نے اس کے بازو ہٹائے اس کو سیدھا کیا مگر یہ دیکھ کر حیران تھا کہ اس کی روح اس دنیا سے پرواز کر چکی تھی میری بیوی فوت ہو چکی تھی میرے ذہن کو زور کا جھٹکا لگا اور پھر اس کے پاس رکھے کاغذ کو جب میں نے پڑھنا شروع کیا تو میرے قدموں تلے سے زمین ہی نکل گئی جو کچھ اس نے لکھا تھا وہ کسی بھی شخص کے ہوش اڑانے کے لیے کافی تھا خط میں لکھا تھا کہ میں اپنے شوہر سے معافی مانگتی ہوں میں اس دنیا سے جا رہی ہوں کیونکہ مجھے خود پر شرمندگی ہے میرا کردار ایسا نہیں کہ میں اپنے شوہر کی انکھوں سے انکھیں ملا سکوں وہ مجھ سے محبت کرتا ہے لیکن شادی سے پہلے میں بہت سارے مردوں کے ساتھ تعلق بنا چکی ہوں میں خود کو اپنے شوہر کے قابل نہیں سمجھتی اس لیے میں اج اپنی زندگی ختم کرنے جا رہی ہوں یہ پڑھ کر میرے تو جیسے پاؤں تلے سے زمین ہی نکل گئی میری انکھوں میں انسو تھے اور اس کا دھوکہ دینا بھی مجھے برا لگا تھا اور اس کا مرنا اس سے بھی زیادہ برا لگا پھر یہ بات سارے گاؤں میں جنگل کی اگ کی طرف پھیل گئی سب خاندان والے اکٹھے ہو گئے میری بیوی کے مائکے والوں کو بھی اس خط کا پتہ چلا تو وہ بھی حیران تھے کہنے لگے یہ سب جھوٹ ہے ہماری بیٹی پاک دامن تھی اپنی بیٹی کے بارے میں ہم تفشیش کروائیں گے کیونکہ ایسا ہو ہی نہیں سکتا ہماری بیٹی بہت نیک تھی زندگی بھر اس نے کسی مرد کی طرف انکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھا اور یہ خط بھی اس کا نہیں ہو سکتا میں اسکے مائکے والوں کی بات سنتا یا اپنے غم کو دیکھتا میں نے یہ بات ان پر چھوڑ دی اور اپنی بیوی کا معاملہ اللہ تبارک و تعالی پر چھوڑ دیا بیوی کو دفن کرنے کے لیے اس کے ابائی قبرستان لے گیا میرے سسرال والے بہت سخت ناراض تھے وہ تو مجھ سے بات بھی نہیں کر رہے تھے لگتا تھا کہ انہیں اپنی بیٹی کی موت پر مجھ پر شک تھا وہ مجھے اس کی موت کا ذمہ دار ٹھہرا رہے تھے حالانکہ یہ خط مجھے اس کے سرانے ملا تھا لیکن ان کو میری کسی بات پر یقین نہیں تھا میں بھی خاموش ہو گیا میں کسی طور پر بھی اپنے اپ کو مزید غم میں نہیں ڈالنا چاہتا تھا اس لیے میں نے اور کسی بات کا اثر لینا بند کر دیا پھر ایک ایسی حقیقت سے پردہ اٹھا جس نے مجھے رشتوں کی حقیقی پہچان کروا دی اور وہ تھا ایک ایسا واقعہ جو کہ بالکل اتفاقیہ ہوا تھا میری بیوی کو دفن کرتے ہوئے دو سیاہ رنگ کی بلیاں میری بیوی کی قبر کے اس پاس گھوم رہی تھی مجھے لگا یہ بلیاں قبرستان میں رہتی ہوں گی اس لیے یہاں پر اگئی ہیں شام کو جب سب لوگ اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے تب میں اس کی قبر پر دعا کرنے چلا گیا مجھے نہ جانے کیوں یہ ساری بات جھوٹ لگ رہی تھی لگتا تھا اس کی خودکشی کے پیچھے کوئی وجہ ضرور ہے اتفاق سے وہ دونوں بلیاں ابھی میری بیوی کی قبر کے پاس ہی تھی اور وہیں بیٹھی رو رہی تھی ایک دفعہ تو مجھے ان بلیوں سے ڈر لگا میں اٹھ کر واپس انے لگا تو ان بلیوں نے میری بیوی کی قبر کی مٹی کو ہٹانا شروع کر دیا وہ اپنے پاؤں سے مٹی ہٹا رہی تھی میں خوفزدہ ہو گیا وہ دونوں بلیاں قبر کے چاروں طرف گھوم رہی تھی مجھے اس بات نے بڑا تعجب میں ڈال دیا میں نے سوچا کہ مجھے یہ بات کسی عالم یا کسی بڑے بزرگ کو بتانا چاہیے ہو سکتا ہے اس کے پیچھے کوئی اور وجہ ہو میں فورا امام مسجد سے ملا اور ان کو بتایا انہوں نے قبر پر دعا کی اور پھر کچھ دیر وہاں بیٹھے رہے وہ بلیاں ابھی تک قبر کے چاروں طرف گھوم رہی تھی مولوی صاحب کہنے لگے قبر کو کھولا جائے میرے ساتھ میرے دوست بھی تھے ہم سب ڈر رہے تھے لیکن گورکن نے ہمت کی اور میری بیوی کی قبر کو کھولا میں نے دیکھا میری بیوی کے ہاتھ پاؤں حرکت کر رہے تھے اور اس کے چہرے سے لگ رہا تھا کہ وہ سانس لے رہی ہے یہ دیکھ کر میری جان میں جان اگئی میں نے بیوی کو وہاں سے نکالا ہم لوگ اسے ہسپتال لے کر گئے مگر حیرت کی بات یہ تھی کہ وہ دونوں بلیاں اب وہاں سے غائب ہو گئی تھی میں نے انہیں قبرستان سے باہر نکلتے ہوئے دیکھا تھا ہسپتال والوں نے بتایا کہ اپ کی بیوی شدید قومہ میں ہے قومہ ایک ہفتے یا مہینے کا بھی ہو سکتا ہے لیکن اپ دعا کریں اپ کی بیوی بہت زیادہ گھٹن اور خوف کا شکار ہوئی ہے میں نے اپنی بیوی کے سرانے بیٹھ کر دعا کرنا شروع کر دی کیونکہ اب میں حقیقت جاننا چاہتا تھا ٹھیک 15 دن کے بعد میری بیوی کو ہوش اگیا لیکن اسی دن میرا کزن گھر سے فرار ہو گیا شاید وہ سمجھ گیا تھا کہ سارا سچ میری بیوی مجھے بتا دے گی اور ہوا بھی یہی تھا ہوش میں انے کے بعد میری بیوی نے یہ انکشاف کیا کہ میرا کزن پہلے دن ہی مجھے دھمکاتا تھا اسے کمرے میں اکیلا دیکھ کر اس کے ساتھ غلط حرکتیں کرنے کی کوشش کرتا تھا جس پر میری بیوی شور مچاتی تھی مگر مجھے بتانے سے ڈرتی تھی شادی سے پہلے میرا کزن میری بیوی کو جانتا تھا میری بیوی اس کے ساتھ کالج میں پڑتی تھی اور وہ اسے کالج میں بھی تنگ کیا کرتا تھا میرا کزن جانتا تھا کہ میری بیوی ایک سیدھی سادی لڑکی ہے جو مردوں سے ڈرتی تھی اسی بات کا میرے کزن نے ناجائز فائدہ اٹھایا اور شادی کے بعد بھی اسے مسلسل تنگ کرتا رہا شادی کے بعد جب میری بیوی اس گھر میں ائی تو اس نے میری بیوی کو مار ہی ڈالا لیکن کہتے ہیں جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے اور جب اللہ تبارک و تعالی کسی کو بچانا چاہتا ہے تو ساری دنیا مل کر بھی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی میری بیوی کا کہنا تھا کہ جب اس دن وہ گھر گئی تو شام کو میری یاد انے پر وہ خود ہی واپس اگئی تھی مگر اسے کمرے میں اکیلا دیکھ کر میرا کزن اس کے کمرے میں چلا گیا اور اس کے ساتھ بدتمیزی کرنے لگا میری بیوی نے غصے میں اسے تھپڑ مار دیا اور بدلے میں اس نے ایک ڈنڈے سے میری بیوی کے سر پر وار کیا جس سے میری بیوی کا سر تو نہیں پھٹا مگر وہ قومہ میں چلی گئی اور ہمیں لگا کہ وہ مر گئی ہے میرے کزن نے وہ جھوٹا خط لکھ کر میری بیوی کے سرانے رکھا تاکہ کسی کو شک نہ ہو یہ بات تو یہاں تک ختم ہو گئی مگر مجھے وہ بلیوں والی بات سمجھ نہیں ائی تھی میں نے بیوی کے سامنے ان بلیوں کا ذکر کیا تو میری بیوی کہنے لگی یہ دونوں بلیاں اسی کی پالتو بلیاں تھی جو شادی سے پہلے اس نے اپنے گھر میں پال رکھی تھی اور ابھی تک وہ دونوں اسی گھر میں رہتی تھی میری بیوی نے ان بلیوں کی بہت خدمت کی انہیں پال کر جوان کیا اور وہ دونوں بلیاں میری بیوی اور اس کے گھر والوں کی بہت وفادار ہو گئی میں بڑا حیران تھا کہ اللہ تبارک و تعالی نے کیسے ان دونوں بلیوں کے ذریعے میری بیوی کی جان بچائی تھی میں اسی وقت سجدے میں گر گیا وہ ساری کائنات کا مالک ہے جو چاہے وہ کر سکتا ہے میری بیوی اب بالکل ٹھیک تھی مگر میرا کزن گھر سے فرار ہو چکا تھا کیونکہ یہ پولیس کیس تھا اس نے میری بیوی کو مارنے کی کوشش کی تھی اج اس بات کو ایک سال گزر گیا ہے میرا کزن ایک ماہ بعد پکڑا گیا تھا اب وہ جیل میں اپنی سزا کاٹ رہا ہے اور میں اپنی ماں اور بیوی کے ساتھ ایک ہنسی خوشی زندگی گزار رہا ہوں اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہمیں اپنی بیٹیوں کی ایسی تربیت کرنی چاہیے کہ وہ اپنا دفاع خود کر سکے اگر انہیں کوئی تنگ کر رہا ہو یا ان کی سادگی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہو تو وہ اپنا دفاع کر سکے اور اپنے والدین یا اپنے شوہر کو تمام باتوں سے اگاہ کر سکیں اگر اپ کو ویڈیو پسند ائی تو اس ویڈیو کو لائک اور شیئر ضرور کیجئے گا اور مزید ایسی ہی ویڈیوز حاصل کرنے کے لیے ہمارے چینل کو سبسکرائب کر کے ہماری فیملی کا حصہ ضرور بنیے گا شکریہ